استقبال رمضان


  استقبال رمضان
Ramzan 2020
 عبیداللہ شمیم قاسمی العین

جس مہینہ کا شدت سے انتظار تھا، جو مہینہ تمام مہینوں میں سب سے افضل ہے وہ مہینہ اب آیا ہی چاہتا ہے،  یہ مہینہ بہت ہی بابرکت مہینہ ہے، یہ نیکیاں کمانے کا مہینہ ہے اس مہینہ میں نفل کا ثواب فرض کے برابر کردیا جاتا ہے اور ایک فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر کردیا جاتا ہے اس مہینے میں اللہ تعالی کی خصوصی رحمت بندوں کی طرف متوجہ ہوتی ہے،  اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینہ کا بہت اہتمام فرماتے تھے اور رجب کے مہینہ سے ہی اس کا انتظار فرماتے تھے رجب کے چاند دیکھنے کے موقع پر یہ دعا پڑھا کرتے تھے: "اللهم بارك لنا في رجب وشعبان وبلغنا رمضان"  اے اللہ! رجب اور شعبان کے مہینہ میں ہمارے لیے برکت نازل فرما اور ہمیں رمضان کے مہینہ تک پہنچا۔ اسی وجہ سے ایک حدیث میں ہے کہ آپ شعبان کے مہینہ میں کثرت سے روزہ رکھتے تھے، ایک حدیث میں آپ نے ارشاد فرمایا: شعبان شهري ورمضان شهر الله، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے،  اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شعبان کی آخری تاریخ کو حضرات صحابہ کے سامنے ایک لمبا خطاب فرمایا،  جس کا خلاصہ یہ ہے، عن سلمان رضي الله عنه أنه قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في آخر يوم من شعبان فقال: "ايها الناس! قد أظلكم شهر عظيم، شهر مبارك يزداد فيه رزق المؤمن، شهر جعل الله صيامه فريضة وقيام ليله تطوعا" الحديث حضرت سلمان رضی اللہ عنہ راوی ہیں: اے لوگو! تمہارے اوپر ایک بہت ہی بڑا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے جو با برکت مہینہ ہے، ایسا مہینہ ہے جس میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے،اللہ تعالی نے اس مہینہ کے روزہ کو فرض قرار دیا ہے اور اس کے قیام یعنی تراویح کو سنت قرار دیا ہے اس مہینہ میں اگر کوئی نفل ادا کرتا ہے تو گویا کہ اس نے فرض ادا کیا اور اس مہینہ کے ایک فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر کردیا جاتا ہے،  یہ ایسا مہینہ ہے جس کا اول حصہ رحمت ہے اور درمیانی حصہ مغفرت ہے، اور آخری حصہ جہنم سے خلاصی ہے، یہ مہینہ صبر کا مہینہ ہے،  گرمی کا مہینہ ہے ظاہر ہے کہ بھوک کے ساتھ پیاس کی شدت بھی محسوس ہوگی، اسی طرح اگر تراویح میں گرمی محسوس ہو رہی ہو یا تکلیف ہو رہی ہے تو اس پر بھی صبر کریں، اسی طرح جن گھروں میں چھوٹے بچے ہیں وہ صبح اٹھ کر شور شرابہ کریں گے تو نیند میں خلل ہوگا تو اس پر بھی صبر کریں اس لیے کہ صبر کا بدلہ جنت ہے، اسی طرح یہ مہینہ ایک دوسرے کے ساتھ غم خواری کا مہینہ ہے اس وقت لاک ڈاون کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو سحر وافطاری میں دقت کا سامنا ہوگا، آپ جہاں اپنے گھر والوں کے لیے سحری وافطاری کا انتظام کریں گے تو اپنے پاس پڑوس والوں کے لیے بھی کوشش کریں کوئی بھوکا نہ رہے، اس کی ضرورت کو حتی الامکان پوری کرنے کی کوشش کریں، اسی لاک ڈاون کی وجہ سے اس سال ہمارے پاس وقت بھی بہت ملے گا اس لیے کہ جو وقت سحر وافطار کی تیاری کے لیے بازاروں میں گذر جاتا تھا وہ وقت اس سال بچ جائے گا تو ایسے وقت میں تلاوت کا اہتمام کریں، اسی حدیث کے آخر میں یہ بات ہے کہ اس مہینہ میں چار چیزوں کی کثرت کریں (1) استغفار (2) کلمہ طیبہ کی کثرت،(3) جنت کا حصول(4)جہنم سے نجات، اسی طرح اس موذی ومہلک بیماری سے تمام انسانیت کی حفاظت کے لیے دعا کریں،  اسی طرح ایک بات جو سب سے ضروری ہے وہ یہ کہ گناہوں سے بچنے کی کوشش کی جائے، اور جب سحری کے لیے بیدار ہوں تو اگر وقت ملے تو تہجد کی کچھ رکعت پڑھنے کی کوشش کی جائے، اسی طرح روایت میں آتا ہے کہ اللہ تعالی روزہ دار کی دعا قبول کرتا ہے اس لیے پرور دگار سے افطار کے وقت خاص طور پر دعا مانگنی چاہئے اپنے لیے اپنے گھر،  اعزہ، اقربا، اساتذہ کرام اور تمام انسانیت کے لیے دعا کریں، اللہ تعالی ہمیں اس مہینہ کی قدر کی توفیق عطا فرمائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے