فضیلتِ شب قدر:احادیث کی روشنی میں



فضیلتِ شب قدر:احادیث کی روشنی میں


آج سے رمضان المبارک کے اخیر عشرہ کی طاق راتیں شروع ہو گئی ہیں جس میں شب قدر ہونے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہےکہ شب قدر کو رمضان المبارک کے اخیر عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو، لہذا ہمیں رات کی تنہائی میں سے تھوڑا سا وقت نکال کر اللہ رب العزت کی عبادت میں مشغول ہونے کی کوشش کرنی چاہیے، یوں تو شب قدر کے فضائل بہت ہیں خود قرآن کریم میں اس کی فضیلت کے بارے میں مستقل سورة ہے، لیکن حدیث شریف میں بھی اس کی فضیلت کے بارے میں متعدد روایات وارد ہوئی ہیں، 
سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 《من قام ليلة القدر إيمانا واحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه》 جس شخص نے شب قدر میں اجر و ثواب کی امید سے عبادت کی‘ اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔(صحیح البخاری‘ ۱:۲۷۰‘ کتاب الصیام‘ رقم حدیث: ۱۹۱۰)اس ارشاد نبویؐ میں جہاں لیلۃ القدر کی ساعتوں میں ذکر و فکر‘ عبادت و طاعت کی تلقین کی گئی ہے‘ وہاں اس بات کی طرف بھی متوجہ کیا گیا ہے کہ عبادت سے محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی مقصود ہو‘ ریاکاری یا بدنیتی نہ ہو اور آئندہ عہد کرے کہ میں برائی کا ارتکاب نہیں کروں گا‘ چنانچہ اس شان کے ساتھ عبادت کرنے والے بندے کے لئے یہ رات مژدہ مغفرت بن کر آتی ہے۔ سیدنا انسؓ سے مروی ہے کہ رمضان المبارک کی آمد پر ایک مرتبہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یہ جو ماہ تم پر آیا ہے، اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار ماہ سے افضل ہے، جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا، گویا وہ خیر سے محروم رہا اور اس رات کی بھلائی سے وہی شخص محروم رہ سکتا ہے جو واقعتا محروم خیر وبرکت ہو۔(سنن ابن ماجہ ، کتاب الصیام)ایسے شخص کی محرومی میں واقعتا کیا شک ہو سکتاہے، جو اتنی بڑی نعمت کو غفلت کی وجہ سے گنوا دے۔ جب انسان معمولی معمولی باتوں کے لئے کتنی راتیں جاگ کر بسر کر لیتا ہے تو اسی سال کی عبادت سے افضل عبادت کے لئے دس راتیں کیوں نہیں جاگ سکتا۔حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول خداؐ نے لیلۃ القدر کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا:شب قدر کو جبرائیل امینؑ فرشتوں کے جھرمٹ میں زمین پر اتر آتے ہیں اور ہر شخص کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں جو کھڑے‘ بیٹھے کسی بھی حال میں اللہ کو یاد کر رہا ہو۔(شعب الایمان)
اللہ تعالی ہمیں اپنے نیک بندوں میں شامل کرے اور اس رات کی برکات سے ہمیں بھی حصہ نصیب فرمائے اور اس رات میں عبادت کی توفیق عطا فرمائے۔
عبید اللہ شمیم قاسمی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے