مطالعے کی رفتار کیسے بڑھائیں؟


مطالعے کی رفتار کیسے بڑھائیں؟
مطالعے کی رفتار کیسے بڑھائیں؟


تحریر:Esther Lombardi

ترجمہ:نایاب حسن قاسمی 

بسااوقات سست روی کے ساتھ مطالعہ کرنادلچسپ اور اطمینان بخش ہوتاہے،جیسے کسی بہت معنی خیز جملے میں غور و فکر کرنا یا گزشتہ صفحے کے مضمون کواس کی اہمیت ووقعت کی وجہ سے دوبارہ پڑھنا،مگر اس قسم کا مطالعہ ایک طرح سے وقت کا اِسراف ہے؛کیوں کہ ہمیں پتاہونا چاہیے کہ ہم اپنے مطالعے کی رفتار بڑھاکراس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔مطالعے کی اوسط رفتار فی منٹ200سے 300 الفاظ ہوتی ہے،مگر اس میں کمی بیشی کا اصل انحصارمطالعہ کیے جانے والے مواد اور آپ کے تجربہئ کتب بینی کی کمیت و کیفیت پر ہے۔ جب آپ اپنے مطالعے کی رفتار کو بڑھارہے ہوں،توجوآپ پڑھ رہے ہیں،اسے سمجھنا بھی ضروری ہے،ورنہ مطالعے کاتوکوئی فائدہ ہی نہیں رہ جائے گا۔ذیل میں مطالعے کی رفتاربڑھانے میں معاون چند طریقے درج کیے جاتے ہیں:
(1)-جس کتاب/مضمون کو آپ پڑھنا چاہتے ہیں،پہلے اس کا اجمالی جائزہ لے لیں۔اس کی شہ سرخیاں دیکھ لیں،اندرکے ابواب و فصول پر ایک نظر ڈال لیں،دوسرے اہم حصوں پر ایک نظر ڈال لیں؛تاکہ پہلے ہی آپ کے ذہن میں اس کاایک مجموعی خاکہ آجائے۔
(2)-آپ اپنے مطالعے کی نوعیت کے حساب سے ہی اس کی رفتار کو سیٹ کریں،جب آپ کو لگے کہ مضمون کا فلاں حصہ اہم ہے اوراسے اچھی طرح سمجھ کر پڑھنا چاہیے،تو رفتار کم کردیجیے اورجب مضمون کے ایسے حصے سے گزریں،جس کاآپ کو پہلے سے پتاہے یاوہ آپ کو غیر ضروری لگتا ہے،تو پھر اس پر سے سرسری گزر جائیں۔
(3)-مطالعے کی رفتار ڈرامائی طورپر یوں بھی بڑھائی جاسکتی ہے کہ ایک سطر میں واقع ہر لفظ کوبول کر پڑھنے یا ان پر باری باری نظر ڈالنے کی بجاے ان سب پر بہ یک وقت نظردوڑائی جائے۔آج کل  Ace Readerاور Rapid Readerجیسے کمپیوٹرپروگرام میں چمکتے حروف و الفاظ کے ذریعے مطالعے کی رفتار کو بڑھانے میں معاون طریقے بتائے جارہے ہیں۔
(4)-رفتاربڑھانے کاایک اورطریقہ یہ ہے کہ دورانِ مطالعہ آپ صرف جملے کے اہم اور مرکزی الفاظ پر فوکس کریں۔عام طورپر مطالعے کا ایک بڑا حصہ حروفِ عطف،حروفِ جار یاکوئی،وہ،بلکہ،یا،نہیں،کبھی نہیں،چوں کہ اور چنانچہ وغیرہ پر ضائع ہوجاتا ہے۔
(5)-دورانِ مطالعہ آپ قلم یا اپنی انگلی کوسطروں یا صفحے پر اپنی نظر دوڑانے کے لیے Focal Point کے طورپر استعمال کرسکتے ہیں،یہ(انگلی یا قلم)آپ کے لیے سرعتِ مطالعہ کا اندازہ لگانے والے پیمانے کاکام کرے گا۔اس سے آپ کی رفتار بڑھے گی بھی اور اگر آپ ایک ہی سطر کو دوبار پڑھنے کی کمزوری کے شکار ہیں،تووہ بھی دور ہوجائے گی۔اس سے آپ کو اپنے مطالعے کی رفتاربہ دستور برقراررکھنے یا بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
(6)-جوآپ نے پڑھاہے،اردگرد کے لوگوں سے اس پربات کیجیے۔جولوگ پڑھتے ہیں،مگر ان کے ذہن میں بات محفوظ نہیں رہ پاتی،ان کے لیے اس کا فائدہ یہ ہے کہ اپنے دوستوں اور ساتھیوں سے خواندہ ٹاپک پر بات چیت کرکے وہ ان معلومات کو اپنے ذہن میں مرتب و محفوظ کرسکتے ہیں اوراس سے انھیں آیندہ لکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
(7)-مطالعے کاایک شیڈول بنائیے اور اس پر پابندی سے عمل کیجیے؛کیوں کہ ہوسکتا ہے کہ کوئی کتاب ایک گھنٹے یا آدھے گھنٹے سے زیادہ پڑھنے کو آپ کاجی نہ چاہے یا کسی کتاب کو پڑھنے میں آپ کا زیادہ دل لگتا ہو۔اسی طرح دن میں کوئی ایک وقت ایسا ضروری ہونا چاہیے،جب آپ مطالعے کے لیے بالکل مستعد ہوں۔
(8)-پڑھنے کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کیجیے،جہاں کسی قسم کی خلل اندازی کا اندیشہ نہ ہو۔
(9)-عملی مشق پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے،مطالعے کی رفتار بڑھانے کااس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں۔جتنازیادہ پڑھیں گے آپ کے مطالعے کی رفتار میں اسی قدر اضافہ ہوگا۔
(10)-وقتاً فوقتاً اپنی آنکھ کا چیک اپ کرواتے رہیں،دورانِ مطالعہ پڑھنے کا چشمہ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
(11)- مضمون یا کتاب کے ہر حصے کو پڑھیے،ایسا نہ ہوکہ مطالعے کی رفتار بڑھانے کے چکر میں کوئی اہم معلومات چھوٹ جائے۔
(12)-ایک ہی سطر کو دوبارہ مت پڑھیے،اس سے آپ کے مطالعے کی رفتار سست ہوجائے گی۔اگر آپ کو واقعی مضمون کاکوئی حصہ سمجھ میں نہیں آیا،توبعد میں مراجعت کیجیے۔
اس لنک کے زریعہ آپ اصل مضمون پڑھ سکتے ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے