قربانی اللہ تعالی کو بے حد پسند ہے


قربانی اللہ تعالی کو بے حد پسند ہے-

قربانی اللہ تعالی کو بے حد پسند ہے-

 تحریر- ریان داؤد – ابن حافظ عبدالمنان داؤد

دین اسلام نے مسلمانوں کو دو مسرت کے مواقع عطا کئے ہیں ایک عید الفطر جو ماہ رمضان کے بعد شوال کی پہلی تاریخ کو واقع ہوتی ہے اور دوسری عید الاضحی جو ذی الحجہ کی دسویں گیارہویں اور بارہویں تاریخ کو ہوتی ہے یہ دونوں مواقع پورے عالم اسلام کیلئے انتہائی متبرک اور پاکیزہ ہیں ان دونوں مواقع پر مسلمانوں کو اظہار خوشی کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کرنے کا پورا موقع دیا جاتا ہے خوشی کا اظہار دوگانہ کی نماز ادا کرکے کیا جاتا ہے اور ثواب کا حصول عید الفطر کے موقع پر غرباءومساکین میں اپنی خوشی کو شریک کرکے یعنی صدقہ فطر کے ذریعہ سے جس کا بڑا ثواب ہے اور عید الاضحی کے موقع پر متعینہ تاریخوں میں جانوروں کی قربانی کرکے الله کا قرب حاصل کیا جاتا ہے گویا اسلام نے عیدین کی شکل میں جو خوشی کے مواقع مسلمانوں کو عطا کیے ہیں وہ بھی در اصل ذخیرہ آخرت جمع کرنے کے مواقع ہیں چنانچہ عیدین کے موقع پر مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ عیدین کے مقصد حقیقی کو سمجھیں نیک اعمال کریں،عید الفطر کے موقع پر فطرہ دیں اور غریبوں،ناداروں،یتیموں،بیواؤں،اور ضرورت مندوں کی حاجت روائی کے ساتھ ان کی خوشیوں میں شریک ہوں اور عید الاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی کریں 

عید الفطر اور عید الاضحی کے پس منظر پر غور کرنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ہی عیدیں دواہم عبادتوں کے بعد آتی ہیں عید الفطر رمضان بھر روزہ رکھنے کے بعد واقع ہوتی ہے اور رمضان کے روزے امت مسلمہ پر فرض کئے گئے ہیں اسی طرح عیدالاضحی حج کی ادائیگی کے بعد واقع ہوتی ہے 

حج بھی اسلام کا اہم ستون ہے اور زندگی میں ایک بار ہر اس مسلمان پر فرض ہے جو بیت اللہ کے سفر کیلئے آمدورفت کا متحمل ہے جب یہ دونوں عیدیں انتہائی اہم اعمال کے بعد آتی ہیں تو مسلمانوں پر ضروری ہوجاتا ہے کہ وہ ان کا احترام کریں اور نیک عمل کریں 

عید الاضحی کوئی عام تہوار نہیں کہ اس کی ناقدری کی جائے یا اس میں کھیل تماشے کیے جائیں یا اسکو لایعنی باتوں اور حرکتوں میں گزارا جائے بلکہ عید الاضحی ایک اہم اور مقدس موقع ہے جس میں اللہ کی رضا کا طلب گار ہونا چاہئے اس موقع پر قربانی کرنی چاہئے الله تعالی قربانی کے جانور کے ایک ایک بال پر نیکی عنایت فرماتے ہیں اور گناہوں کو معاف فرماتے ہیں قربانی ایک نیک عمل ہے جو محض الله کیلئے کی جاتی ہے قربانی سے یہ پیغام ملتا ہے کہ انسان الله کیلئے ہر قربانی کیلئے تیار ہے کیونکہ سب کچھ اسی کا ہے اسی کی بادشاہت وہی عبادت کے لائق ہے اور اسی کی اتباع کرنی چاہئے چاہے اس میں انسان بظاہر کتنی ہی مشقت کیوں نہ محسوس کرے اگر الله تعالی کیلئے مال کی قربانی دینے کی ضرورت ہوتو وہ بھی دی جائے اگر اس کے حکم کے مطابق کچھ قربان کرنا پڑے تو اس میں شش و پنج میں ہر گز مبتلا نہ ہو بلکہ ایمان وتصدیق کا رضاکارانہ اور مثالی نمونہ بن جائے یہی اصل قربانی ہے اور باعث اجروثواب ہے اور مال و اولاد میں بے پناہ برکتوں کا ضامن ہے 

آخر میں برادران ملت سے خصوصی استدعا ہے کہ عیدالاضحی کے مبارک موقع پر اپنے اہل وطن کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے ممنوعہ جانور کی قربانی سے پوری طرح اجتناب کریں امن و بھائی چارہ کا ماحول بنائیں رکھیں۔ الله تعالی برادران اسلام کے حج،قربانی اور نیک اعمال کو شرف قبولیت عطا فرمائے آمین یا رب العلمین

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے