مولانا سلمان مظاہری علم وعمل کے پیکر مجسم تھے: مفتی عنایت اللہ مظاہری


مولانا سلمان مظاہری علم وعمل کے پیکر مجسم تھے: مفتی عنایت اللہ مظاہری
مفتی عنایت اللہ مظاہری


مولانا سلمان مظاہری علم وعمل کے پیکر مجسم تھے: مفتی عنایت اللہ مظاہری

مولانا سلمان مظاہری علم وعمل کے پیکر مجسم تھے: مفتی عنایت اللہ مظاہری
مولانا سلمان مظاہری
گودھنا،سیتاپور: گذشتہ روز جامعہ مظاہرالعلوم سہارن پور کے ناظم ،شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا  کاندھلوی علیہ الرحمہ کے داماد اور جید عالم دین مولانا محمد سلمان مظاہری رحلت فرما گئے ان کے انتقال پرملک وبیرون ملک کے  مدارس کے ذمہ داران  ،علماء کرام، تلامذہ ،مسترشدین اور متعلقین قلبی رنج اور گہرے صدمہ میں ہیں  اور برابر تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے ، ضلع سیتاپور کا قدیم دینی ومرکزی ادارہ مدرسہ اسلامیہ رحمانیہ کے صدرالمدرسین مفتی عنایت اللہ مظاھری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا مولانا سلمان مظاہری علم وعمل میں اکابر سہارن پور کی یادگار تھے، ایک طویل عرصہ تک انہوں نے جس خداداد علمی وقار اور عملی جدوجہد کے ذریعہ شاگردوں اور سلوک ومعرفت کے راہ گیروں کو فیض پایا ہے اس کی نظیر دنیا میں  کم ہی ملتی ہے، مفتی عنایت اللہ مظاهری نے کہا کہ مولانا سلمان رحمۃ اللہ علیہ ہمارے اساتذہ میں تھے ان کے جملہ شاگرد اس بات کی گواہی دیں گے کہ مثالی تعلیم و تربیت اور کسر نفسی کی وجہ سےان کا شمار  عصر حاضر کے پاکیزہ نفوس میں ہوتا تھا،
جن میں تصنع، طمع ،خودنمائی کا دور دور تک کوئی نام ونشان نہیں تھا مولانانے جس طرح اپنی پوری زندگی میں علمی ، اصلاحی ،اخلاقی، انسانی شرافت ونجابت کی اقدار وروایات کی پاسبانی اور وضع داری قائم رکھی وہ ہمارے اس عہد کا روشن حصہ ہے، وہ جتنا سادہ لباس پہنتے تھے اتنے ہی پاک باطن اور شفاف دل کے آدمی تھے۔ مولانا کے علمی واصلاحی کارنامے اور ان کے لاتعداد شاگرد ان کےحق میں  ذخیرۂ آخرت اور  صدقہ جاریہ ثابت ہوں گے۔ قبل ازیں مولانا نے کہا  پےدرپے جید علماءکرام اس دنیا کو خیر باد کہہ رہے ہیں جو کہ علم کے اس دنیا سے اٹھائے جانے کی علامت ہے ، مولانا نے تمام مدارس کے ذمہ داران ،علماء کرام،تلامذہ، متعلقین ،محبین ومسترشدین سے حال میں فوت ہوئے تمام علماء کرام کےلئے ایصال ثواب کی اپیل کی ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے