روبی جیسیا کا قبول اسلام دشمنان اسلام کے منہ پر طماچہ ہے


روبی جیسیا کا قبول اسلام دشمنان اسلام کے منہ پر طماچہ ہے


 🖊️از : محمد عظیم فیض آبادی دارالعلوم النصرہ دیوبند

     9358163428

تیل کی دولت اور زمینی ذخائر پر قبضہ کرکےاسلامی ممالک کو اپنا دستنگر بنانے کا ناپاک منصوبہ بنانے والے دولت کے پجاریوں نے اپنے منصوبوں کی تکمیل کےلئے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کا جو سازشی جال بنا اور پھر افغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجائی عراق شام فلسطین کو تہس نہس کیا مصر ولیبیاں کو ویران کیا سعودی عرب کو یرغمال بناکرماڈرن اسلام کا خواب دکھاکرایک کے بعد ایک اسلامی شعار وتشخصات کوتبدیل کرایا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے لیکن ان سب کے باوجود نگاہ عبرت اور عقل وبصیرت رکھنے والوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے جو آج بھی اسلام کی حقانیت کو سمجھنے اور اس کا برملا اظہار واعلان کرنے میں کبھی پش وپیش نہیں کیا پورپ افریقہ میں آج بھی عیسائیت اور اسلام کو بدنام کرنے والوں کے دجل وفریب سے تنگ آکر اسلام کی آغوش میں پناہ لینے والوں کی کمی نہیں ہے 

ــــ ــــ ــــ ــــ ــــ ــــ ــــ ـــــ ــــ


دی ٹائیسن لیڈی کے نام سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی  کک باکسر" روبی جیسیا میسو " نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر نیدر لینڈ کی ایک مسجد میں گواہوں کی موجودگی میں باضابطہ طور پر اسلام قبول کیا ہے 


یہ خبر جہاں اہل اسلام کے لئے باعث مسرت ہے وہیں دشمنان اسلام کے منہ پر زور درر طماچہ بھی ہے جو آئے دن اسلام اور اسلامی تعلیمات کو مورد الزام ٹھراتے ہیں اوراپنی دنیوی سیاست وقیادت کی حرص ہوس کی خاطرپوری دنیا کے امن وآمان کو غارت کرکے اس کی ذمہ داری اسلام کے سر تھوپنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں 

   نیدرلینڈ سے تعلق رکھنے والی روبی جیسیا اسلام قبول کرنے سے قبل عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی تھی اور انہوں نے کچھ عرصہ قبل اسلامی تعلیمات کا  مطالعہ شروع کیا تھا اس دوران انھوں نے اسلامی تعلیمات و اخلاق سے متاثر ہوکر دامن اسلام سے وابستہ ہو جانے ہی میں اپنی نجات سمجھا زندگی کا لطف چین وسکون کا سامان  اسلام سے وابستگی میں ہی نظر آیا 

 انھوں نے خود اس بات کا برملا اظہار کیا کہ اسلامی تعلیمات وہدایات نے انھیں اس قدر متاثر کیا کہ انھوں نے باضابطہ طور پر دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کرلیا 

روبی جیسیا نے ہالینڈ کی مسجد میں گواہوں کے سامنے کلمہ شہادت پڑھااور متعلقہ دستاویزات پر دستخط بھی کئے انھوں قبول اسلام کی خبر اپنے انسٹاگرام پر دی اگرچہ بعد میں اس پوسٹ کو ہٹا دیا گیا 


سچ ہے کہ 


 اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے

یـہ اتنـا ہی ابھـرے گا جتنـا کـہ دبــاؤ گے


اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے اور اپنی حقانیت کے لئے کسی تعارف کامحتاج نہیں البتہ اسلام مسلمانوں کی عملی زندگی میں اور اخلاق و کردار کے سانچے میں ڈهلنے کا محتاج ضرور ہے 

آج خود مسلمان اسلامی احکام وشرائع اور اسلامی تعلیمات وہدایات سے جس  تیزی کے ساتھ بے گانہ ہوتا جارہاہے وہ بهی باعث تعجب ہے ، 

 جذباتی اعتبار سے تو بلاشبہ مسلمان اپنے دین ومذہب   قرآن ورسول کے نام پر مر مٹنے کے لئےآج بهی  ہمہ وقت تیار ہے لیکن عملی وتہذیبی  اعتبار سے غیروں کے شانہ بشانہ  ہے اور چاہتا ہے کہ دیگر قومیں نہ صرف یہ کہ اسلام کی حقانیت کا اعتراف کر یں بلکہ اسلام کے حلقہ بگوش ہوں 

 لیکن

 ایں خیال است ومحال است وجنوں، کےسوا کچھ نہیں 

 

  یہ حقیقت ہے  کہ آج مسلمان  دین ومذہب سے بےزار ی، اخلاق وکردار سے خالی ،تعلیمات  نبوی سے دوری احکام وشرائع سے عملی  انحراف کے ذریعہ  غیر قوموں کے اسلام میں داخل ہونے کےلیے رکاوٹ بنا ہوا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے