میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈہ

میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈہ

افغانستان کی نئی حکومت کو بدنام کرنے اور لوگوں کو ان سے بدظن اور نفرت دلانے کے لیے میڈیا والے ان کو بار بار آتنکوادی کہہ رہے ہیں، وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ آتنکوادی آتنکوادی کی رٹ لگاتے لگاتے لوگوں کو یہ یقین کرنے پر مجبور کردیں گے کہ واقعی وہ لوگ آتنکوادی ہیں، حالانکہ اُن کی یہ سوچ بالکل غلط ہے، ہوسکتا ہے کہ کچھ بے وقوف ان کے پروپیگنڈے سے متاثر ہوکر ان کی بات مان لیں، مگر عقل مند حضرات ان سے متاثر ہونے والے نہیں ہیں۔

ہمارے ملک ہندوستان پر جب انگریزوں نے قبضہ کرلیا تھا اور یہاں کے باشندوں پر ظلم و ستم ڈھانا شروع کردیا تھا اور پھر ان کے ظلم سے پریشان ہوکر ہندوستانیوں نے ہتھیار اٹھایا اور انگریزوں سے جہاد شروع کردیا، اس لڑائی کو تاریخ کی کتابوں میں جہاد اور لڑائی کرنے والوں کو مجاہدین ہی لکھا گیا، اور جب ہندوستانیوں نے انگریزوں کو اپنے ملک سے بھگانے میں کامیابی حاصل کر لی تو اس کو کہا گیا کہ ہندوستانیوں نے اپنا ملک آزاد کرالیا۔

اب اگر افغانستان میں دوسرے ملکوں کی مدد سے طالبان کی حکومت چھین لی گئی، اور دوسرے ملکوں کے پٹھوؤں کو وہاں کی مسند صدارت پر بٹھادیا گیا، اور ظلم و ستم کا ننگا ناچ ہونے لگا، تو اب اگر ط ا ل ب ان نے غیروں کی طاقت سے اپنا ملک آزاد کرانے اور اپنی حکومت کو واپس لانے کے لیے ہتھیار اٹھالیے اور جہاد شروع کیا اور پھر مجاہدین کی قربانیاں رنگ لائیں جس کے نتیجہ میں ان کا‌ ملک آزاد ہوگیا اور ان کو دوبارہ ان کی حکومت واپس مل گئی۔ تو اب ان کو کیوں بدنام کیا جارہا ہے کہ وہ آتنکوادی ہیں، وہ لوگ آتنک مچارہے تھے اور اب قبضہ کرلیا۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟

اگر کوئی ہندوستان کی جہاد آزادی کو آتنکی لڑائی، مجاہدین کو آتنکوادی اور ہندوستان کے آزاد کرانے کو قبضہ کہے تو یہ اچھا لگے گا؟

ظاہر سی بات ہے کہ اچھا نہیں لگے گا؛ بلکہ ایسا‌کہنے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

تو پھر طالبان کے تعلق سے ایسی باتیں کہنا کہاں کا انصاف ہوگا؟

جب ہمارے ملک میں جہاد آزادی چل رہی تھی تو کیا ہندوستان کے مجاہدین آزادی انگریزوں پر حملے نہیں کرتے تھے؟

تو اگر طالبان بھی اپنے دشمنوں پر حملے کرتے تھے تو اس کو آتنکی حملہ کیوں کہتے ہو؟

اور جو لوگ طالبان پر حملہ کرتے تھے ان کے حملے کو آتنکی حملہ کیوں نہیں کہتے ہو؟

کیا افغان اور امریکی فورسز کے حملوں میں طالبان شہید نہیں ہوئے؟ تو پھر ان سب کو آتنکوادی کیوں نہیں کہتے ہو؟

حقیقت یہ ہے کہ تم سب امریکہ کے غلام ہو، جو وہ کہتا ہے وہی تم کہتے ہو، تمھیں اس سے مطلب نہیں ہے کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے؟ تم کو بس غلامی کا حق ادا کرنا ہے۔

ط ا ل ب ا ن نے جب ک ا ب ل کو فتح کرلیا اور ان کے پاس پوری طاقت تھی چاہتے تو اپنے دشمنوں سے اپنے پرانے ظلم کا بدلہ لیتے مگر جس طرح سے اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے انھوں نے عام‌معافی کا اعلان کیا اور سب کو امن و سکون کے ساتھ رہنے کا موقع دیا کیا آتنکوادی ایسا ہی کرتے ہیں؟

اگر یہ لوگ آتنکوادی ہوتے تو افغانستان میں خون ندیاں بہنے لگتی۔ مگر یہ لوگ انصاف پسند‌ اور امن پسند ہیں۔

ذرا اپنے ملک پر بھی نظر ڈال لیجیے! کس طرح زنا‌بالجبر اور زنا کے بعد موت کے گھاٹ اتاردینا نیز ماب لنچنگ کے ذریعہ معصوموں اور بے قصوروں کی جان لے لینا عام ہے تو کیا یہ آتنک نہیں ہے؟ کبھی اس پر بھی آتنکی کا لیبل لگا کر آواز بلند کردو۔

مگر تم کو سچ سے مطلب نہیں ہے تمھیں تو امریکہ کی غلامی کا حق ادا کرنا‌ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے