وادئ عشق

وادئ عشق


 (تقریباً چھ سال پہلے کی لکھی گئی ایک چھوٹی سی تحریر احباب کی خدمت میں )

🖊️حبیب الرحمن سلطان پوری

چشم فلک نے وہ نظارہ بھی دیکھا ہے جب تین نفوس پر مشتمل ایک چھوٹا سا قافلہ بے آب و گیاہ وادی میں آتا دکھائی دیتا ہے، پہاڑ، ٹیلے، ٹیکرے، چٹان آپس میں زبان حال سے گویا ہوئے کہ یہ تکان سے چور، گھر سے بہت دور، بے کس و مجبور ایک پیرانہ سال مرد، عورت اور ایک ننھے بچے پر مشتمل چھوٹا سا قافلہ کہیں راستے سے بھٹک تو نہیں گیا، صحرا کے پر پیچ بھول بھلیوں میں کھو تو نہیں گیا، آخر یہ کہاں موت کا نوالہ بننے جا رہے ہیں؟؟؟اتنے میں اس سے بھی حیرت انگیز سانحہ دیکھتے ہیں کہ بوڑھا شخص اس عورت اور گود میں کھیلتے ننھے معصوم کو چھوڑ کر چلا جارہا ہے _

پہاڑ حیرت زدہ، ٹیلے حیران، ریگزار پریشان، فضا ساکت، کہ روے زمین پر یہ  کیسا واقعہ رونما ہوا ہے؟ یہ کیسی عجیب بات پیش آئی ہے؟؟؟

ابھی حیرانیوں کا یہ سلسلہ جاری ہی تھا کہ صدائے غیبی ان کے پردہ سماعت سے ٹکراتی ہے کہ اے بے جان مخلوق!!

جسے تم بوڑھا لاغر اور علیل سمجھ رہے ہو وہ کوئی اور نہیں میرا خلیل ہے جسے تم بچہ جان رہے وہ وہ میرا چہیتا اور سچا نبی ہے جنھیں تم بے یارو مددگار خیال کر رہے ہو ان کاپروردگار میں ہوں جس وادی کو تم بنجر، چٹیل، غیر ذی ذرع کہہ رہے ہو اس کی قسمت کا ستارہ جلد ہی چمکنے والا ہے _

خالق السماوات والارض نے اپنے خلیل کو امتحان وآزمائش کے لیے اس بے آب وگیاہ وادی میں اپنی چہیتی بیوی اور دلارے بیٹے کو چھوڑ کر چلے جانے کا حکم دیا، تاکہ معلوم ہوجائے کہ محبت کا دن بھرنے والا یہ عاشق اپنی اولاد کی محنت میں گرفتار ہے یا میرے عشق میں سرشار ہے..

کہیں ایسا تو نہیں تعلق مع اللہ کے بجائے غیر اللہ کا رشتہ غالب آگیا؟؟

یا محبت پدری کے موجیں مارتے سمندر میں غرق تو نہیں ہوگیا؟؟

نہیں... نہیں..

 یہ رب جلیل کا محبوب خلیل ہے، جو امتحان وآزمائش میں ناکام نہیں بلکہ سرخرو ہوگا.

کیونکہ اس کے دل میں عشق خداوندی کا تلاطم اور محبت ایزدی کا فطری ربط ہے، وہ ابتداء شعور ہی سے عشق خداوندی اور معرفت الہی کے نور سے منور ہے.

اس نے اپنے لڑکپن کے ایام میں ڈوبتے چاند، اگتے سورج، اور جھلملاتے تاروں کو دیکھ کر کہہ دیا تھا کہ یہ ہمارے معبود نہیں ہوسکتے ان کی قسمت میں زوال ہی زوال ہے، معبود حقیقی تو وہ ہے جس کی نہ ابتدا ہے نہ انتہا، جس کی ذات لافانی، جس کا وجود لاثانی، اور جو دنیا کی ہر چیز کا بانی ہے _

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے