حضرات صحابہ کرامؓ معیار حق ہیں، انکے نقش قدم پر چلنے سے ہی امت مسلمہ کامیاب ہوسکتی ہے!

 حضرات صحابہ کرامؓ معیار حق ہیں، انکے نقش قدم پر چلنے سے ہی امت مسلمہ کامیاب ہوسکتی ہے!


حضرات صحابہ کرامؓ معیار حق ہیں، انکے نقش قدم پر چلنے سے ہی امت مسلمہ کامیاب ہوسکتی ہے!


مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ سے مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی کا خطاب!

بنگلور، 03؍ اگست (پریس ریلیز) مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان آن لائن ہفت روزہ ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم حیدرآباد کے استاذ حدیث پیر طریقت حضرت مولانا سید احمد ومیض صاحب ندوی نقشبندی مدظلہ نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے عقیدت و محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ حضرات صحابہ کرامؓ وہ عظیم ہستیاں ہیں جنہیں آقائے دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت حاصل رہی ہے، اور جنہوں نے دین و شریعت کو نبی رحمت ؐسے حاصل کیا اور بڑی امانت داری کے ساتھ آنے والی نسلوں تک دین کے اس عظیم سرمایہ کو پہنچایا۔ مولانا نے فرمایا کہ آپؐ کی دعوت اور تعلیم و تبلیغ کا کام انجام دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے صحابہؓ کو منتخب فرمایا۔ ان حضرات نے بہت ہی تکلیفیں اٹھائیں اور اسلام کے عقائد اور اصول وفروع کے پھیلانے اور پہنچانے میں جانوں کی بازی لگادی، جو دین انہیں ملا تھا، اسے محفوظ رکھا اور آگے بڑھایا اور عالم میں پھیلایا۔ ساری اُمت پر ان حضرات کا احسان ہے کہ اُمت تک پورا دین پہنچادیا۔ یہ حضرات نبی اکرمؐ کے صحیح نائب بنے۔ علم بھی سکھایا اور عمل کرکے بھی دکھایا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے اخلاص کی قدر دانی فرمائی، ان کی محنتوں کو قبول فرمایا۔ قرآن مجید میں ان کی تعریف فرمائی اور ان سے راضی ہوجانے کی خوشخبری دی اور ان کے بلند درجات سے آگاہ فرمایا۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرات صحابہ کرامؓ کی جماعت اس پوری کائنات میں وہ خوش قسمت جماعت ہے جن کی تعلیم وتربیت اور تصفیہ وتزکیہ سرورکائنات ﷺ نے فرمائی۔ قرآن وحدیث میں جابجا ان کے فضائل مناقب بیان کیے گئے، وحی خداوندی نے ان کے تعدیل فرمائی، ان کا تزکیہ کیا، ان کے اخلاص وللہیت کی شہادت دی اور انہیں یہ رتبہ بلند ملا کہ انہیں رسالت محمدی ؐکے عادل گواہوں کی حیثیت سے ساری دنیا کے سامنے پیش کیا۔ حضرات صحابہؓ کے ایمان کو ”معیار حق“ قرار دیتے ہوئے نہ صرف لوگوں کو اس کا نمونہ پیش کرنے کی دعوت دی گئی، بلکہ ان حضرات کے لیے ادب و احترام کی تعلیم دی گئی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ قیامت تک آنے والی پوری نسل انسانی کیلئے صحابہؓ کا ایمان معیارِ حق ہے اور وہ امت تک دین پہنچانے میں واسطے ہیں۔ لہٰذا اگر حضرات صحابہؓ پر سے اعتماد ہٹا دیا جائے تو دین پر بے اعتمادی شروع ہوجائے گی۔ یہی وجہ ہیکہ حضور اکرمؐ نے فرمایا کہ صحابہؓ کی محبت عین میری محبت ہے، اور ان سے بغض رکھنا براہ راست مجھ سے بغض رکھنا ہے۔ مولانا ندوی نے فرمایا کہ حضرات صحابہؓ امت کے بہت بڑے محسن ہیں، امت انکا کبھی بدلے چکا نہیں سکتی کیونکہ انہوں نے بہت سی قربانیاں دیکر اس دین کی حفاظت کی اور ہم تک اسے پہنچایا۔ مولانا نے فرمایا کہ آج پوری دنیا میں امت مسلمہ اس وجہ سے ناکام ہے کہ ہم نے صحابہؓ کے راستے کو ترک کردیا۔ ہماری زندگی کا مقصد دنیاداری ہوچکی ہے جبکہ صحابہؓ کا مقصد آخرت میں کامیابی کا حصول تھا۔ مولانا نے فرمایا افسوس ہیکہ ہمارے ہر اعمال اس دین و شریعت کے خلاف ہوتے ہیں جسکی حفاظت اصحاب رسولؓ نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے کیا تھا۔ یہی وجہ ہیکہ آج امت در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں اور امت کے اندر بزدلی اس قدر رائج ہوگئی ہے کہ جب ہمارے دین و شریعت پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں تو ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مولانا نقشبندی نے فرمایا کہ آج ہمیں صحابہؓ کی روحیں چیخ چیخ کہ رہی ہیں کہ جس دین کیلئے ہم نے ہر طرح کی قربانیاں دیں آج اس دین کی حفاظت کے بجائے امت دنیاداری کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔ دن بہ دن حالات بگڑنے کے باوجود ہم خواب غفلت سے بیدار ہونے کیلئے تیار نہیں۔ صحابہ کرامؓ کی روحیں امت سے چیخ چیخ کر کہ رہی ہیں کہ امت خواب غفلت سے اٹھ کر اسلام کی سربلندی اور حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ ضرورت اس بات کی ہیکہ ہمارے دلوں میں صحابہؓ کی عظمت کو پیدا کیا جائے اور انہیں صحابہؓ کی روشن تاریخ سے واقف کرائی جائے، گھروں میں بچوں کے درمیان صحابہؓ کی بہادری کے واقعات سنائے جائیں، ان پر امت کے احسانات کو بتائے جائیں۔ اپنی بچیوں کو صحابیاتؓ کے واقعات سنائے جائیں، انہیں بتایا جائے کہ صحابیاتؓ کا دین و اسلام کیلئے کیا کیا قربانیاں ہیں؟ مولانا نے فرمایا کہ جب تک امت حضرات صحابہ کرامؓ کو اپنا رول ماڈل نہیں بناتی تب تک وہ دنیا و آخرت دونوں جگہ کامیاب نہیں ہوسکتی۔ اور جس دن ہم نے اصحاب رسولؓ کے نقش قدم پر چلنا شروع کردیا تو ان شاء اللہ کامیاب ہمارے قدم چومیں گی۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع پر حضرت مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ماہ محرم الحرام کا آغاز ہوچکا ہے، اس ماہ مبارک میں حضرات صحابہ کرامؓ اور اہل بیت اطہارؓ کا مبارک تزکرہ بالعموم کیا جاتا ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند قابل مبارکباد ہے کہ وہ محرم الحرام کی مناسبت سے ہر سال آن لائن عظمت صحابہؓ کانفرنس کا اہتمام کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس مرکز کے ذمہ داران کو بہترین صلہ عطاء فرمائے اور اسکے فیض کو زیادہ سے زیادہ عام فرمائے۔


#Press_Release #News #AzmateSahaba #Sahaba #MTIH #TIMS

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے