عیدالفطر :احکام و مسائل


عیدالفطر :احکام و مسائل


 از قلم:محمد شاہد قاسمی(کرما خان)کبیر نگر 
فاضل تکمیل تفسیر دارالعلوم دیوبند 

   خوشی کا منانا ہر سماج اور ہر مذہب کے لوگوں کے اندر پایا جاتا ہے ,لوگ اپنے طور سے خوشی مناتے ہیں؛

    لیکن مذہب اسلام کے اندر خوشی کے منانے کا انداز بہت ہی نرالا ہے کیوں کہ اس میں گانے بجانے ناچنے اور رقصی  محفل سجانے سے نہیں ہوتی بلکہ مالی اور بدنی عبادت کرکے منائی جاتی ہے مقصد اپنے پروردگار کی عطا کردہ نعمتوں کا شکریہ ادا کرنا ہوتا ہے اور اس کے دئیے جانے والے انعامات کا حصول ہوتا ہے؛
    ظاہرہے کہ شاہی آداب کی رعایت کرکے جب حاصل کریں گے تو لطف بڑھ جائے گا.

 اس لیے ذیل کے اندر کچھ عید کے متعلق احکام و مسائل تحریر کیے جارہے ہیں.

  عید کے دن غسل کرنا, کپڑے پہننا اور خوشبو وغیرہ لگانا مستحب ہے.
 عالمگیری جلد 1 صفحہ 149 

            عید کی نماز سے پہلے

 طاق عدد میں کھجوریں کھانا نا ہو تو کوئی میٹھی چیز کھا لینا کا فی ہے.
 البحر الرائق جلد 2 صفحہ 158

              عید گاہ کیسے جائیں؟

 پیدل یا سواری سے عید گاہ پر جانا سنت ہے البتہ سواری سے آنے میں کوئی حرج نہیں ہے. موجودہ پابندی کے لحاظ سے جہان عید کی نماز پڑھنا ہے اسی کا اعتبار ہوگا, 
عیدسے پہلے نفل نماز گھر میں پڑھنا جائز نہیں ہے.

       عید کے دن عورتوں کے احکام 

مردوں کی طرح عورتوں کے لیے بھی عید کے دن مستحب ہے کہ غسل کریں, کپڑے پہنیں  اگر چاہیں تو عید کی نماز کے بعد اپنے اپنے گھروں میں تنہا بہ طور شکرانہ دورکعت نفل نماز پڑھ سکتی ہیں. 
 شامی جلد 3 صفحہ 39

                  مبارک باد دینا

    عید کے دن ایک دوسرے کو مبارکباد دینا جائز ہے. درمختار جلد 3 صفحہ48 

         تکبیرات زوائد اگر بھول جائے

     جب یاد آجائے تکبیر کہے پھر سورہ فاتحہ اور سورت پڑھے اگر نہ پڑھا ہو تو.
 دوسری رکعت میں اگر بھول گیا تو رکوع میں تکبیر کہے.

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے