گستاخ رسول كی سزا

گستاخ رسول كی سزا

توہین رسالت گھناؤنا جرم ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ایک مؤمن پر لازم اور ضروری ہے اس بغیر بارگاہ خداوندی میں کوئی عبادت بھی قابل قبول نہیں محمد کی محبت دین حق کی شرط اول ہے اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نا مکمل ہے۔  ارشاد نبوی ہے لا یؤمن احدکم حتی اکون احب الیہ من والدہ وولدہ والناس اجمعین تم  میں سے اس وقت تک کوئی کامل مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں تمھارے نزدیک تمہارے والدین اور اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں( بخاری شریف) 

اور ایسا کیوں نہ ہو جب امت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قدر احسانات ہیں جنھیں احاطہ تحریر میں لانا دشوار ہے کسی شاعر نے بڑے پتے کی بات کہی ہے محمد کی محبت دین حق کی شرط اول ہے۔  اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نا مکمل ہے۔ اس لیے ہمیشہ سے آپ کی محبت کو اہل ایمان نے اپنا شیوہ بنایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کو ہر گز ہرگز گوارا نہیں کیا ہے مسلمانوں کا اس سلسلے میں ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ جو جا ن مانگو تو جان دین گے جو مال مانگو تو مال دین گے۔ مگر ہم سے نہ ہو سکے گا کہ نبی کا جاہ و جلال دیں گے۔

 دراصل اسلام کی پوری عمارت اسی پر ٹکی ہوءی ہے کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں۔ یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ھیں۔ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام تر تقدس اور پاکیزگی کے باوجود بھی کچھ بد باطن اور خبیث النفس لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کو اپنی سستی شہرت کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور آخر کار وہ کیفر کردار کو پہونچ جاتے ہیں گستاخ رسول کی ایک سزا سر تن سے جدا سر تن سے جدا۔ حالیہ دنوں میں فرانس میں سرکاری سرپرستی میں کی گئی گستاخی بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ ہے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر اس وقت فرانس میں یہ گستاخی بام عروج پر ہے آخر جب ان نام نہاد اظہار رائے کی زادی کے علم بردار اپنی ذات پر تنقید بھی گوارا نہیں کرتے تو پھر حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کو کیوں کر روا سمجھتے ہیں یہ ایک انتہائی بزدلانہ عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مسلمانوں کو اس سلسلے میں ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ہر سطح پر احتجاج کرنے اور خاص کر فرانس کی مصنوعات کا بایکاٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ گستاخوں پر یہ واضح ہو کہ مسلمان سب کچھ گوارا کرسکتا ہے مگر بارگاہِ رسالت میں گستاخی کو ہرگز ہرگز گوارا نہیں کرسکتا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے