عورتوں کے مصنوعی زیورات (آرٹیفیشل جیولری) اسلام کی نظر میں

 

آرٹیفیشل جیولری کا حکم

 اسلام نے زندگی کے ہر شعبے کے متعلق اپنی زریں ہدایات مسلمانوں کے سامنے واضح کی ہیں، زندگی کے ہر موڑ پر اسلام نے اپنے ماننے والوں کی رہنمائی کی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں اسلام سب سے مکمل و منظم دین ہے، سب سے مستحکم نظام حیات اور طریقۂ زندگی ہے۔

بعض حضرات سوال کرتے ہیں کہ آرٹیفیشل جیولری (مصنوعی زیورات) کا اسلام کی نظر میں کیا حکم ہے، سونے اور چاندی کے متعلق تو اسلامی احکام واضح ہیں، لیکن آرٹیفیشل جیولری عموماً المونیم اور پیتل وغیرہ کی ہوتی ہے، اس تعلق سے اسلامی نظریہ کیا ہے، اور اسلام کیا کہتا ہے..

اس تعلق سے واضح حکم یہ ہے، کہ عورتوں کے لئے صرف انگوٹھی دوسری دھاتوں (المونیم اور پیتل وغیرہ) کی ممنوع ہے، انگوٹھی فقط سونے یا چاندی کی ہونی چاہیے۔

باقی ہر قسم کی آرٹیفیشل جیولری عورتوں کے لیے جائز ہے، کسی طرح کی جیولری پہننے میں کوئی حرج نہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے