آج کی حدیث


حدیث اردو میں


 عَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ اِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنُ مِنْ عَمَلِہٖ وَحَسَنَاتِہِ بَعْدَ مَوْتِہٖ عِلْمًا عَلَّمَہ، وَنَشَرَہ، وَوَلَدًا صَالِحًا تَرَکَہ، اَوْمُصْحَفًا وَرَّثَہ، اَوْ مَسْجِدًا بَنَاہُ اَوْبَیْتًا لِاِ بْنِ السَّبِیْلِ بَنَاہُ اَوْنَھْرًا اَجْرَاہُ اَوْصَدَقَۃً اَخْرَجَھَا مِنْ مَالِہٖ فِیْ صِحَّتِہٖ وَحَیَاتِہٖ تَلْحَقُہُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہٖ. 

مشکوٰۃ المصابیح 242

ترجمہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

مؤمن بندے کے مرنے کے بعد اس کو اس کے اعمال، اور نیکیوں میں سے اس علم کا ثواب پہنچتا ہے جو اس نے(زندگی میں دوسروں کو)سکھایا تھا، اور پھیلایا تھا، اور اس نیک اولاد(کے اعمال)کا ثواب پہنچتا ہے جس کو اس میت نے چھوڑا ہے، یا وراثت میں چھوڑے ہوے مصحف(قرآن مجید، یا کوئی پڑھنے کے لائق کتاب)کا ثواب پہنچتا ہے، یا مسجد کا ثواب پہنچتا ہے جسے اس نے بنوایا تھا، یا مسافروں کے لیے بنائے گئے گھر کا ثواب پہنچتا ہے، یا اس نہر کا ثواب پہنچتا ہے جو اس نے کھدوائی ہو، یا اس صدقے کا ثواب پہنچتا ہے جو اس نے اپنے مال سے زندگی میں تندرستی کی حالت میں نکالا تھا، ان سب چیزوں کا ثواب مرنے کے بعد(بھی) ملتا ہے ( باقی سب اعمال موت پر موقوف ہو جاتے ہیں)۔


مجلس نشر الحدیث، طلبۂ دارالعلوم دیوبند

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے