26جنوری کی کیوں ہے ملک میں اہمیت ؟


26جنوری کی کیوں ہے ملک میں اہمیت ؟


 پہلی قسط

✍محمدانورداؤدی قاسمی 

ایڈیٹرروشنی اعظم گڑھ

8853777798

"26جنوری کیوں منایاجاتاہے؟"

اس عنوان سے میری  ایک مفصل اورتاریخی تحریر پہلے کی ہے جسے مختلف نشریاتی ادارے نے شائع کیاہے 

آج کی 

یہ نئ  تحریر بعنوان 

"26جنوری کی  کیوں ہے ملک میں اہمیت ؟"

ایک دوسرے اینگل سے پیش کی جارہی ہےمثلاہندوستان میں یورپی کمپنیوں کی آمد -

ایسٹ انڈیاکپمنی کی حقیقت -

براہ راست برطانوی تسلط-

برطانوی ایکٹ سےانڈیاایکٹ تک -

جمہوریت کامطلب ؟

آئین ہندکب اورکیسے بنا؟-

کون کون لوگ  اس کمیٹی میں شامل تھے ؟-

ملک کے موجودہ حالات میں جمہوریت کتنی مؤثرہے؟وغیرہ 

جیسے مختلف  عنوانات کےذریعہ مفید وتاریخی  معلومات کواکٹھاکیاگیاہے

سردست قسط اول پیش ہے

ہندوستان کی کھوج اور یورپی کمپنیوں کی آمد

ہندوستان ہمیشہ سے ہی تجارتی سرگرمیوں اورمنڈیوں کی حیثیت سےمتعارف رہاہے یورپ سے ہندوستان کےتجارتی تعلقات بہت پرانےہیں گرم مسالہ،ناریل ،کالی مرچ ،چاول،ادرک،روئ اورململ وریشم کےکپڑےوغیرہ ہندوستان سےافغانستان ،فارس اورایشیاء کوچک ہوتےہوئے یورپ جاتے تھے اور وہاں سےاونی کپڑے ،لوہے،تانبے،وغیرہ یہاں آتے تھےعمومامغرب و مشرق کے  ان تاجروں کالین دین قسطنطنیہ ،اسکندریہ اورحلب کےبازاروں میں ہوتاتھااہل یورپ مشرق سے عربوں کی تجارت کوکمزورکرناچاہتےتھے مگر عربوں کی پیہم فتوحات  اورعثمانی سلطان محمدفاتح کےذریعہ قسطنطنیہ کی فتح کےبعد شمالی اوروسطی راستے پر ترکوں کی برتری نے   یورپی اقوام کی دقتیں بڑھادیں تھیں اورترکوں وعیسائیوں سے برابر جنگ رہنے کی وجہ سےہندوستان و یورپ کے سامان جن منڈیوں سے لئے دئیےجاتے تھے وہ  ویران بھی  ہونےلگیں دوسری طرف خود یورپ کےاندر وینِس(venice)  اورجینوا(Genoa) (اطالوی(اٹلی)کےشہرہیں) نےایشیاکےساتھ زمینی راستوں سے ہونےوالی تجارت پراجارہ داری قائم کررکھی تھی جس سے پرتگال اوراسپین کو بڑی پرخاش تھی1492میں اندلس سے مسلمانوں کےاخراج کےبعد بحری مہمات کی طرف انکی توجہ بھی بڑھ گئ تھی کل ملاجلا کر وہ بحری راستے پر قبضہ کرکے اپنی طاقت کوبڑھاناچاہتےتھےاسی لئے اسپین وپرتگال برابرہندوستان کابحری راستہ تلاش کرنے میں دولت ودماغ کو صرف کررہےتھے ہسپانیہ (اسپین)spainچاہ رہاتھاکہ ہندوستان تک پہنچنے کاسمندری راستہ پہلے میں تلاش کرلوں ہسپانوی ملاح وکھوجی "کرسٹوفرکولمبس "کی قیادت میں  بحری وفد کابھیجنااسی سلسلہ کی کڑی تھی  لیکن کولمبس   ہندوستان کے بجائےبحراوقیانوس کےپارایک نیابراعظم اور  نئ دینا یعنی امریکہ دریافت کربیٹھاادھر  پرتگال بھی مسلسل افریقہ کے مغربی ساحل کی نقشہ بندی کررہاتھاہندوستان پہنچنے کےلئے سمندری راستے کی تلاش میں اس کےسیکڑوں ملاح جان بھی  گواچکےتھے یہاں تک کہ  1488میں پہلی بار اس کےکھوجی" راس امید"پہنچے 

راس امید

 Cape of Good Hope

جنوبی افریقہ کےساحل پرایک راس ہے یہاں سے افریقہ کامشہورشہر کیپ ٹاؤن  30 کلومیٹرکےفاصلےپرہے ممکن ہو اسی شہرکی مناسبت سے اس نام جزیرہ نماکیپ رکھا گیاہو ) اسی راس امید سے  پرتگال سلطنت کی مددسےپرتگیزی ملاح (کپتان) کی قیادت میں   4جہازجدیدترین آلات سےلیس  8جولائ 1497 کو بھیجا گیا چنانچہ وہ  کیپ آف گڈ ہوپ کےراستہ سے گھوم کر 17مئ 1498کو ہندوستان کے  ساحل کالی کٹ (مالابارکیرلا)شہر میں اترا (اس وقت بابر کی عمر15سال تھی اوروہ فرغانہ (ازبکستان )   میں رہتاتھا)واسکوڈی گاما نے تحائف کےساتھ کالی کٹ کےحکمران زامورن سےملاقات کی اورتجارتی معاہدہ کیا معاہدےکےتحت زامورن نے ایک فیکٹری بنانے کی اجازت بھی دی واسکوڈی نے تجارت کوخوب وسعت دی ایک اندازےکےمطابق  واسکوڈی نے اپنے ہندوستانی سفرکےاخراجات سے ساٹھ(60)گنا زیادہ منافع کمایا لیکن پرتگزیزوں کی لالچ بڑھتی رہی  پیرجمانے کےبعد انکی خواہش ہوگئ کہ یورپ سے مسالوں وغیرہ کی تمام تجارت اس کمپنی کےماتحت ہو اور اسے عرب تاجروں کےجہازوں کی تلاشی کا حق مل جائے  اورکوئی بھی مسلمان تاجر کالی کٹ کی بندرگاہ پر نہ اترےبلکہ جو لوگ پہلےسےموجودہیں انھیں بھی نکال دے جسے زامورن نے منظور نہیں کیا اس عرصے میں پرتگال نے  مختلف جگہوں پر اپنے قلعےبھی تیارکرلئے   یہاں تک کہ 1510میں گوا پراس کامکمل قبضہ ہوگیا جوسازشوں کااڈہ اور مرکزی قلعہ کی حیثیت اختیار کرگیا پرتگیزی 15ویں صدی کےاواخرمیں ہندوستانی سمندرمیں داخل ہوئے اوردیکھتےہی دیکھتے ہندوستانی منڈیوں کےبادشاہ بن گئے انکااقتدار16ویں صدی کےوسط تک تھا ہندوستان سے ان کی منافع بخش تجارت وشہرت سے  دوسرے یورپی  ممالک مثلا ہالینڈ،انگلینڈ،فرانس،ڈنمارک، جرمن اورسویڈن کےتاجروں کی بھی رال ٹپکنےلگی اوران میں آپس میں برتری اوراجارہ داری کی  رسہ کشی شروع ہوئ آخرپرتگال اپنی تنگ نظری،ہٹ دھرمی ، مذہبی کٹرپنی،غیرعیسائیوں پرظلم ڈھانے اورتجارت کےنام پربدعنوانیاں کرنے ،سمندری راستے میں لوٹ مار کرنے اوربرائیوں کوفروغ دینے کی وجہ سے زوال پذیرہوگیا20 جنوری 022 

قسط جاری ہے......

مراجع

((تاریخ ہندعہدجدید،تاریخ ہند،تاریخ ہندازماسڈن،

مسلمانوں کاروشن مستقبل،آئینہ تاریخ،عہدوسطی کاہندوستان،مسلم علماء اور عوام کاکردار،اکبرسےاورنگ زیب تک ،وکیپیڈیا،و دیگر رسائل وجرائد ))

        mdanwardaudi@gmail.com

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے