مستقبل کاہندوستان

مستقبل کاہندوستان

اسمبلی انتخاب خاص کر اترپردیش  کےحوالے

محمدانورداؤدی ایڈیٹرروشنی 

2014 کےبعد بھارت کے سمت سفر کااندازہ تو  آپ کو بھی ہوگیاہوگاگاڑی کو جمہوریت کے ہائوے پر لانے کےلئے یوپی انتخاب کارول بہت اہم ہےآ پ صرف اتناجان لیں کہ یہاں ہرشہری کوجو مذہبی،سماجی تعلیمی اوربینادی یکساں حقوق حاصل ہیں اس کاسرچشمہ بھارت کاآئین اوردستورہے آئین مخالف فکروں اورطاقتوں کو یہ خوب معلوم ہےکہ اپنے ہدف(ہندوراشٹر)تک پہنچنے کےلئے ان کےسامنے تین رکاوٹیں ہیں پہلی رکاوٹ  : ملک کاآئین جس میں برابری ہے ،اقلیتوں کی سیفٹی ہے،تمام مذاہب کوآزادی ہے دوسری رکاوٹ:  سیکولر ہندوجو  تمام لوگوں کوساتھ لےکر چلنے کی بات کرتے ہیں ،آئین پریقین رکھتے ہیں ، انصاف کی بات کرتے ہیں تیسری رکاوٹ:مسلمان ہیں جو ملک کی دوسری بڑی اکثریت ہیں ،ملک کےلئے جن کی قربانیاں  سورج کی طرح  روشن ہیں ، جو آفت بلا، سیلاب اوردیگر مصائب کی گھڑیوں میں بلاتفریق مذہب وملت ریلیف کاکام کرتے ہیں

 بی جےپی اوراسکی ذیلی تنظمیوں نے بڑی پلاننگ کےساتھ آئین ودستور کی روح پر ضرب لگانی شروع کردی ہے تاکہ آئین کاسہارالےکر اہداف تک پہنچ سکے لوگ کہتے تھے "ارےاتناآسان ہے" مگر کیاہوا؟ دفعہ 370 ختم ہوگی خالص مذہبی معاملہ تھا مگر تین طلاق بل پاس ہوا سارے ثبوت وشواہد کےباوجود بابری مسجد کافیصلہ کیسارہا؟

این آرسی اورسی اےاے  بل کےپیچھےکیساخطرناک منصوبہ تھا اللہ کی پناہ ! ارتدادکا خطرہ بڑھ گیاتھا لوجہاد پر سخت آرڈیننس گائے معاملے پر سخت کاروائی 2019 کی تعلیمی پالیسی آپ پڑھے ہوں گے این آرسی اورسی اےاےسے بھی زیادہ خطرناک ثقافت اورآرٹ کےنام پر ہندو ریت رواج وتاریخ   اوردیوی دیوتاؤں  کونمایاں کرنا جنت کی خوشخبری اورجہنم سے ڈرانا بھی جبری تبدیلی مذہب کے زمرے میں شامل کرنا حجاب ، ایک سے زائد شادی اوریکساں سول کوڈپر باربار آواز کااٹھنا اتنا جری ہوجانا کہ دھرم سنسد منعقد کرکے  کھلے عام مارنےکاٹنے کانعرہ لگنے لگے آئینی سی ایم وپی ایم اورہوم منسٹرسے لیکر دوسرے دوسرے وزراء کےالفاظ وانداز؟

باپو کےقاتل سے ہمدردی، قاتل کی گلپوشی ،برسی پر قاتل سے اظہارہمدردی  یہ سب الارم ہیں کچھ سمجھ میں آیا ملک  کاسمت سفر کدھر ہے اس لئے دوستو ! ملک کاخوبصورت  آئین ان کے اہداف تک پہنچنےمیں روڑاہے اسے کسی بھی حال میں کمزور نہیں ہونے دینا آپ کہیں گے آئین بچانے کی اورجمہوریت کی لاج رکھنے کا صرف مسلمانوں نے ہی ٹھیکہ لےرکھا ہے؟؟پچھلے سترسال سے ہم فلاں کوہرانے میں لگے ہیں کیاملااب تک ؟ 

ہم کہیں گے جی نہیں سارے لوگوں کی مشترکہ ذمداری ہے  موجودہ سرکار کی سیاست سے کمزورطبقوں کابھی نقصان ہے ، خود ملک کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے 

لیکن بھائیو! ملک کےلئے مسلمانوں کی قربانیاں سب سے زیادہ ہیں دستورکو سیکولربنوانےمیں مسلمانوں کا کردار نمایاں ہے ، محنت ،جانفشانی اورقربانی کےبعد آنکھوں کےسامنے نقصان ہو اورتصویر دھندلی ہونے لگے تو تکلیف اصل مالک کو زیادہ ہوگی 

پچھلے زندگی میں ہم آزاد تھے ہمارامذہب کسی کےنشانے پرنہیں تھا  اب ہمیں بلکہ تمام اقلیتوں کودیوارسے لگانے کی سازشیں عروج پر ہیں نفرت کی چنگاری شعلہ بنادی گئ ہے مذہب کی افیم چٹادی گئ ہے میں یہ ضرورمانتاہوں ملک مخالف فکروں کی مضبوطی سیکولر فورسزکی کمزوری اورغفلت بھی ہے یہ صحیح ہےکہ اپنے آپ کوسیکولر کہنی والی پارٹیوں وسرکاروں نے بھی مسلمانوں کا استحصال کیاہے ان کےدورحکومت میں بھی فسادات ہوئے، جان ومال کےنقصانات ہوئےمجرموں کوسزاضرور ملنی چاہئے لیکن یہ بھی مانتا ہوں کہ  برسراقتدارپارٹی کےمنصوبے پرپانی پھیرنے کےلئے اوران کاراستہ روکنے کےلئے سیکولر فورسز (پارٹیاں )  کومضبوط ہوناضروری ہے اورامیدکہ ان کی بھی آنکھیں اب کھلی رہیں گی ،جیتنےکےبعد مسلمانوں کونظراندازکرنے کی پالیسی نہیں اپنائے جائےگی اورمسلم ایشوز پر کھل کر بات کریں گی اوریہ آئین کےخلاف بھی نہیں ہے ایک اقتباس نقل کرکے بات سمیٹتاہوں شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ نے 1956میں سورت کےایک اجلاس میں کہاتھا "سیکولرجمہوریہ کوسیاسی لحاظ سے آپ کتنا ہی قابل اطمینان اور باعث مسرت محسوس کریں مگر یہ اطمینان کبھی بھی نہ ہوناچاہئےکہ وہ آپ کے علوم آپ کے مذہب اور آپ کی روایات کی ضمانت کرسکتا ہےاپنے علوم، اپنی تہذیب اور اپنے کلچر کی حفاظت خود  ہمارا اپنافرض ہےاوراس فرض کو صرف ہمیں ہی انجام دیناہے، سیکولرجمہوریہ کا امانت دارانہ فریضہ  یہ ہے کہ وہ  ہماری کوشش میں رکاوٹ نہ ڈالے اور ہوسکے تو مناسب حالات میں ترقی کے مواقع پیدا کرتا رہے سعی پیہم  بہرحال اہل ملت کا فرض ہے توآئیے ذمدارشہری بنیں ووٹ منتشر نہ ہونے دیں وقتی جذبات سے دیراوردورتک کےنقصانات کاسودانہ کربیٹھیں گھر گھر آوازلگائیں پولنگ بوتھ تک پہنچیں ہمیں ہمیشہ ملک وملت کےمفاد میں کام کرناہے

mdanwardaudi@gmail.com

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے