خلاصۃ القرآن کوئز

خلاصۃ القرآن، مولانا اسلم شیخوپوری شہید

 غیر روایتی اور جدت پسند عناصر کی جانب سے مذہبی طبقوں کو الزام دیا جاتا ہے کہ یہ قرآن کریم کی جانب کما حقہ توجہ نہیں دیتے، بلکہ انہوں نے اپنی تمام تر دلچسپی حدیث و فقہ تک ہی محدود کرلی ہے۔ 

حالانکہ یہ حقیقت ہے کہ اب تک قرآن کریم کی جتنی خدمت روایتی طبقے نے کی ہے، اس کا ایک تہائی بھی شاید جدت پسندوں کے حصے میں نہ آیا ہوگا۔ 

پوسٹ میں ہمرشتہ تصویر، ایک مطالعاتی و تربیتی انجمن کے اعلان کی ہے، جس میں ایک پروگرام میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور ساتھ یہ کہا گیا ہے، کہ "خلاصۃ القرآن" کا مطالعہ کر کے آئیں، اس کتاب سے چند سوالات ہوں گے، جواب دینے کی صورت میں آپ کو ایک ضخیم کتاب بطور انعام ملے گی۔ (یہ نئی نسل کو حروف و الفاظ سے جوڑنے کا اچھا طریقہ ہے کہ انعام میں رقم یا کوئی اور چیز، جیسے میڈل، ٹرافی وغیرہ دینے کے بجائے کتاب ہی دی جائے)

"خلاصۃ القرآن" مشہور عالم مولانا اسلم شیخوپوری شہید کے ان تفسیری مضامین کا مجموعہ ہے، جو مولانا نے پاکستان کے روزنامہ "اسلام" میں رمضان کی مناسبت سے لکھے تھے۔ 

مولانا نے اس کتاب میں انتہائی اختصار اور جامعیت کے ساتھ، سورتوں اور پاروں کے مضامین کو بیان کیا ہے، ہر سورت کے شروع میں سب سے پہلے اس کے نزول اور وجہ تسمیہ کو چند سطروں میں پیش کیا ہے، پھر آگے کے مضامین کو چند قسموں میں تقسیم کر کے، ہر ایک کو الگ الگ بیان کرتے گئے ہیں۔ 

مولانا کتاب کے مقدمے میں فرماتے ہیں، کہ اس کتاب کی ترتیب میں دو عربی تفاسیر سے سب سے زیادہ استفادہ کیا گیا ہے: 

1- علامہ وھبہ الزحیلی کی "التفسیر المنیر"

2- شیخ محمد علی الصابونی کی "قبسٌ مِن نور القرآن الکریم"

علومِ قرآنی سے نسبت رکھنے والے جانتے ہیں کہ شیخ محمد علی الصابونی کو معانئ قرآن کے اختصار و تلخیص میں کیسا ملکہ حاصل ہے، ان کی "صفوۃ التفاسیر" مشہورِ زمانہ تفسیروں میں شامل ہے۔ 

اس لحاظ سے "خلاصۃ القرآن" مولانا اسلم صاحب کے تفسیری علوم کے ساتھ، مزید دو مفسرین عظام کے علوم کا آمیزہ ہے۔ 

اس کتاب کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ صرف 600 صفحات کے مطالعے سے، پورے قرآن کریم کی بنیادی و اساسی تعلیمات و ہدایات پر نظر ہو جاتی ہے، اور مزید تفسیری و قرآنی علوم تک رسائی کے لیے ایک خاکہ و نقشہ بن جاتا ہے۔ 

میں انجمن کے ذمہ داران(خصوصاً مولانا شمشیر صاحب اعظمی، نگرانِ انجمن) کو مبارکباد دیتا ہوں، کہ انہوں نے ایک مفید ترین کتاب کی جانب رغبت دلائی اور اس کے مطالعے پر آمادگی کا بہترین طریقہ نکالا۔ 

ابن مالک ایوبی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے