لاک ڈاؤن کے ایام کی سب سے خوش کن خبر


لاک ڈاؤن کے ایام کی سب سے خوش کن خبر

 محمد عظیم فیض آبادی دارالعــلوم النصـرہ دیــوبنـد
 9358163428

اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے
 یہ اتنا ہی ابھرے گا جتناکہ دباؤ گے 

اسلام کو جس طرح ہر طرف سے دبان مٹانے اور بدنام کرنے کی عالمی سطح پر کوشش کی جارہی ہے ہم اس سے اچھی طرف واقف ہیں کبھی دہشت گردی کے نام پر، کبھی کسی بہانے ان کو طرح طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے اور دنیاکے تمام حریف اس کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور ایک دوسرے کی ہمنوائی کررہے ہیں بڑی بڑی سلطنتوں کو تباہ کر دینے والوں کو آج کوئی دہشت گر نہیں کہتا ، ہیرو سیما ناکاساکی پر بم برسانے والے، آفغانستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے والے ، لیبیا کو تراج کرنے والی طاقتیں ، عراق میں خون کی ندیاں بہانے والے ، مصر میں اخوانیوں کو چن چن کر نشانہ بنانے والے ،ہٹلر کی پالیسی پر عمل کرنے والے آج عالمی امن کے ٹیھیکدار بنے بیٹھے ہیں 
مگراسلام کے نام لیوا سے اگرادنیٰ سی غلطی سرزد ہوجائے تو اس کودہشت گری سے جوڑدینے میں ذرا بھی تامل نہیں کیا جاتا ان سب کے باوجود آج بھی اسلام ہر ایک کو مطالعہ تحقیق وریسرچ کی کھلے عام دعوت دیتاہے اور جب بھہ جس نے بھی اس کی دعوت کو قبول کیا وہ اس کا گردیدہ ہوئے بغیر نہ رہ سکا ، اس کا سینا اسلام کی تعلیمات وہدایات کے نورسے ضرور جگمگانا ہے اس کی تازہ مثال ‏مشہور جرمن باکسر ول ہیلم اوٹ کے لاک ڈاؤن کے دوران اسلام قبول کرنے کا اعلان ہے 

لاک ڈاؤن کے دوران جس طرح ہر طرف نفرت انگیز ماحول بنانے کی کوشش کی جارہی ہے. ہمارا میڈیا پوری طرح ایک مخصوص طبقے کو بار بار نشانہ بنارہاہے اور اس طرح رپوٹنگ کررہاہے جیسے کورونا کے پوری دنیامیں پھیلنے کا مرکز چین نہیں بلکہ دہلی میں تبلیغی جماعت کا مرکز نظام الدین ہو یہ سب جانتے ہیں کہ کورونا کا کسی مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ ایک بلاء اور وبا ہے جو کبھی بھی کسی کو بھی ہو سکتا ہے لیکن جان بوجھ کر اس کو اسلام اور مسلمانوں سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے جو دراصل سماج میں نفرت کی دیوار کھڑی کرکے کورونا سے بچاؤ کی اس جنگ کو کمزور کیا جارہاہے اس میں کوئہ شک نہیں کہ کورونا نے ایک طرف پوری طرح سے ساری دنیامیں تباہی پھیلا رکھی ہے ہر طرف موت کا سنّاٹا ہے تو وہیں دوسری طرف لوگوں کو کثرت سے مذہب اور مذہبی تعلیمات کی طرف متوجہ کردیا ہے توبہ واستغفار اور انابت الی اللہ ، عبادت ومعاملات کی درستگی کی جانب لوگ کثرت سے مائل ہوئے ہیں 
   اسی درمیان  انقرہ ترکی کے "ترکی اردو"  ٹیوٹر سے یہ خوش کن خبر آئی ہے کہ "مارشل آرٹس میں یورپین چیمپیئن شپ کا ٹائٹل جیتنے والے جرمن باکسر نے اسلام قبول کرنے کا اعلان ایک ویڈیو پیغام میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن نے مجھے اس مذہب کو جاننے کا موقع دیا جس کے بعد میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا"

جرمن باکسر نے ویڈیو میں کلمہ طیبہ بھی پڑھا اور اللہ اکبر کا نعرہ بھی لگایا۔
لاک ڈاؤن کے دوران وہ مسلسل قرآن کریم کا مطالعہ کرتے رہےاوراسلام وقرآن کی صحیح تعلیم اوراسلام کے خلافدشمنان اسلام کے پروپیگنڈےپر بھی غور کرتے رہے بالاخر قرانی تعلیمات وہدایات سے متاثر ہوکر انھوں نے برملا قبول اسلام کا اعلان کردیا اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا کہ حقیقتااسلام کی فطرت میں قدرت نے وہ لچک پیداکی ہے کہ اسلام دشمن طاقتیں کتنا بھی ایڑی چوٹی کا زور صرف کرلیں کتنا بھی دنیاکو اس سے متنفرو برگشتہ کرنے کی تدابیر اختیار کرلیں اور اسے دبانے کا سارا زور صرف کرلیں لیکن وہ ابھر کر ہی رہے گا اورایمان و ہدایت کے چراغ کے متلاشی کو حق وصداقت کی روشنی سے کبھی روکا نہیں جاسکتا دین اسلام اپنی حقانیت کو دلائل وبراہین سے ثابت کرنے کا محتاج نہیں قرآن کی اعلیٰ وعالم گیر تعلیمات وہدایات ہی اس کا ثبوت ہیں ہم پوری دنیا کے اہل مذاہب کودعوت دیتے ہیں کہ آپ بھی اسلام پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے جرمن کے مشہور باکسر"ول ہیم اوٹ "کی طرح ایک بار ضرور قرآن کریم کا مطالعہ کریں قرآن خود مذہب حقہ کی نشادہی کرے گا
ہر طرف سے خوصوصا سوشل میڈیا پر جرمن باکسر کو اسلام قبول کرنے پر مبارکباد دی جا رہی ہے اور دعائیں بھی دی جا رہی ہیں کہ وہ دین اسلام کو اپنے لوگوں میں پھیلانے کا سبب بنیں گے ہم دعا گو ہیں کہ اللہ انھیں استقامت پختگی عطا فرمائے مزید اسلام اس کی تعلیمات وہدات کی محبت ان کے دلوں میں جاں گزیں کردےدشمنان اسلام کی سازشوں اور شرور وفتن سے محفوظ رکھے ، ان کے خاندان ودیگر حضرات کے لئے اسلام کے دروازے کو کھولنے کا ذریعہ بنائے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے