عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ أَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ شُعْبَةً فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الْأَذَی عَنْ الطَّرِيقِ وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنْ الْإِيمَانِ.
صحیح مسلم 153
ترجمہ:
رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:
ایمان (دل کے اندر کا ایک درخت ہے جس) کی (اعمال کی شکل میں ظاہر ہونے والی) ستّر سے زیادہ شاخیں ہیں، ان شاخوں میں سب سے افضل؛ کلمۂ "لا الہ الا اللہ" کا پڑھنا (یعنی اللہ کے ایک ہونے کا زبان سے اقرار کرنا) ہے، اور سب سے کم درجے کی شاخ؛ تکلیف دہ چیز کا راستے سے ہٹانا ہے۔
اور (اللہ سے) شرم و حیا کرنا ایمان کا ایک (اہم) شعبہ ہے۔
مجلس نشر الحدیث، طلبۂ دارالعلوم دیوبند
0 تبصرے