امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے حالات، تعلیمات اور فلسفہ:


امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے حالات، تعلیمات اور فلسفہ:

  اجمالی بیان۔ ( ١ )

القاسمی وقار احمد خان                                                 

شاہ صاحبؒ کا تعارف: امام الہند امام شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ (١٧۰٣ء—١٧٦۲ء): اٹھارہویں صدى كے معروف اسکالر، عظیم الشان مفکر، بلند پایہ محدث، باصلاحيت مصنف، بہادر مجاہد، بااثرداعی اور ماہرسیاست دان تھے۔ انہوں نے امت اسلامیہ کو صراط مستقيم پر چلانے اور سچا پیغام پہنچانے کے لیے اپنی زندگی وقف کردی تھی، جس کے لیے انہوں نے مختلف راہیں اختیار کی۔ 

شاہ صاحبؒ کی تعلیم و تربیت: امام شاہ ولی اللہ ؒ نے سات سال کی عمر میں قرآن کریم حفظ کر لیا تھا اور ایک سال میں فارسی کی کتابیں نکال لیں تھیں۔ اس کے بعد عربی کی تعلیم شروع ہوئی اور دس سال کی عمر میں اس کی ابتدائ مشکلات پر بھی عبور حاصل كرليا، پھر عقلی و دینی علوم شروع کیے اور پندرہ سال کی عمر میں اس وقت کا نصاب تعلیم مکمل کر لیا۔ بعد ازاں حکمت عملی کی تعلیم حاصل كى؛ كیوں کہ ان کے والد خدا شناسی اور دنیاوی سمجھ میں بھی بہت کامل تھے

شاہ صاحبؒ کی تدريس: امام شاہ ولی اللہؒ  اپنے والد کی وفات تک مطالعہ اور عبادت میں مشغول رہے، پھر ١٧١۸ء میں مسند تدریس پر بیٹھے اور بارہ سال تفسیر، حديث، فقہ، اصول اور دينی و عقلی علوم بالتحقیق پڑھاتے رہے۔ ہندوستانی سوسائٹی کا مطالعہ کافی گہری نظر سے کیا؛ خدا تعالی نے آپ کا سینہ حقائق قرآن و سنت، اسرار شريعت اور مقاصد دين کے سمجھنے کے لیے کھول دیا تھا۔ 

علامہ شبلیؒ لکھتے ہیں: علامہ ابن تیمیہؒ اور علامہ ابن رشدؒ کے بعد؛ بلکہ خود انہی کے زمانے میں مسلمانوں میں جو عقلی تنزل شروع ہوا تھا، اس کے لحاظ سے یہ امید نہ رہی تھی کہ پھر کوئ صاحبِ دل و دماغ پیدا ہوگا؛ لیکن قدرت کو اپنی نیرنگیوں کا تماشہ دکھانا تھا کہ اخیر زمانے میں، جب كہ اسلام کا نفس واپسیں تھا "شاہ ولی اللہؒ " جیسا شخص پیدا ہوگا، جس کی نکتہ سنجیوں کے آگے امام غزالیؒ اور امام رازیؒ کے کارنامے بھی ماند پڑ گئے۔ 

یقینا اگر شاہ صاحبؒ تاریخ اسلام کے دور اول میں ہوتے، تو: اماموں کے امام اور مجتہدوں کے سر تاج شمار ہوتے۔

امام شاہ ولی اللہؒ نہایت متقی اور متواضع تھے، علماء، طلبہ، فضلا اور صالحين سے بہت محبت رکھتے تھے اور ہر وقت تعلیم و تدریس اور مسلمانوں کی خدمت میں مصروف رہتے۔ آپ کا مسلک اعتدال کا تھا اور مذہبی باتوں کی علمی و عقلی توجیہ پیش کرنے کی کوشش فرمایا کرتے تھے۔ ایسے ہی فقہ اور حدیث کو ملا کر دیکھتے تھے اور حدیث و قر آن کو جمع کرتے تھے۔

جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۸ جون ۲۰۲۱ء__ ٢٤ شوال ١٤٤٢ھ

نوٹ: اس عنوان کے تمام مضامین پڑھنے کے لیے الکلمة واٹس ایپ گروپ: میں شامل ہوں اور اپنا تعارف پیش کریں!

مذکر کے لیے: ( For Male )

https://chat.whatsapp.com/IxlaT4lpchp57cxe8sngoq


مونث کے لیے: (For Female) 

https://chat.whatsapp.com/BxrTCrzA2BhAQCM0t8Bqud

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے