داستاں كہتے كہتے...


    
داستاں كہتے كہتے...


گزشتہ کئی روز سے بڑے بڑے اہل علم اور اولیاء کرام پے بہ پے ہمیں داغ مفارقت دئے جارہے ہیں ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تسبیح کا دھاگہ ٹوٹا اور یکے بعد دیگرے دانے بکھرنے لگے۔انہیں میں سے آج بتاریخ ۱۴دسمبر بروز پیر ۲۰۲۰؁ء ایک ممتاز عالم دین ‏،ادیب ومشہور زمانہ قلم کار، ماہنامہ النخیل کے چیف ایڈیٹر، متعدد گراں قدر کتب کے مصنف، بانی ومدیر جامعہ تراث الاسلام وشیخ الحدیث جامعہ تراث الاسلام حضرت مولانا ابن الحسن عباسی رحمہ اللہ اب ہمارے درمیان نہ رہے۔
 ’’انا للہ و انا الیہ راجعون‘‘ 
اللہ حضرت مولانا کو غریق رحمت کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین

(لجنۃ المؤلفین دیوبنداور ہندی دستك كے جملہ ذمہ داران اور كاركنان حضرت والا كے اعزاء واقرباء كی خدمت میں تعزیت مسنونہ عرض كرتے ہیں اور بارگأہ خداوندی میں دست بدعا ہیں كہ خداعز وجل حضرت مولانا كو غریق رحمت كرے اور حضرت كے تمام كاموں كو ان كےلیے رفع درجات كا ذریعہ بنائے أمین یارب العالمین

لجنۃ المؤلفین دیوبند

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

मुनीB Ahmaद نے کہا…
اناللہ وانا الیہ راجعون